مذہب کا کارڈ اور دینی مدارس کے طلبہ ۔۔ مولانا زاہدالراشدی
’’آزادی مارچ‘‘ کے لیے مولانا فضل الرحمان اور جمعیۃ علماء اسلام کی ملک گیر سرگرمیاں دلچسپی کے ساتھ دیکھ رہا ہوں اور مختلف دوستوں کے متنوع سوالات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ میں نے ان سرگرمیوں کے آغاز پر ایک کالم میں لکھا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا موقف اور رخ دونوں میرے خیال میں درست ہیں مگر رفتار اور لہجے کے حوالہ سے کچھ تحفظات ذہن میں موجود ہیں، یہ تحفظات ابھی تک قائم ہیں یا ان میں کچھ فرق پڑا ہے اس کے بارے میں کچھ دنوں کے بعد ہی عرض کر سکوں گا۔ البتہ اس دوران دو سوالات بعض حلقوں کی طرف سے مسلسل سامنے آرہے ہیں، ان کے بارے میں سردست کچھ گزارش کرنا مناسب سمجھتا ہوں۔
مکمل پڑھنے کے لیئے اس بٹن پہ کلک کریں
No comments:
Post a Comment